تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں زیر زمین پانی نکال کر فروخت کرنے والی کمپنیوں کیخلاف ازخود نوٹس کی سماعت کی، صاف پانی کمپنی کے وکیل کے وکیل اعتزاز احسن نے مقدمے کی سماعت 30 نومبر تک ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ آپ برطانیہ کے دورے کے بعد آکر یہ کیس سن لیں ۔ چیف جسٹس نے اعتزاز احسن کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ میں سمجھوتا کر کر کے برطانیہ چلا جاوں کیا وہ لوگ معافی کے قابل ہیں جنہوں نے اس قوم کو گندہ پانی پلایا ،چیف جسٹس نےکہا کہ ڈی جی فوڈ اتھارٹی بتائیں غیر میعاری فروخت پر کیا فوجداری کاروائی بنتی ہے ۔
عدالت نے 11 کمپنیوں کے مالکان کل کل صبح 9 بجے سپریم کورٹ طلب کر لیا ، چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ کل پیش نہ ہونے پر کمپنیوں کے مالکان کے نام ای سی ایل میں ڈالوں گا۔