عالمی بینک کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ داسو ہائیڈرو منصوبہ پاکستان کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ اعلامیے میں عالمی بینک نے مزید کہا ہے کہ منصوبے سے پاکستان میں سستی بجلی پیدا ہو سکے گی۔
داسو ہائیڈرو پاور منصوبہ
بجلی کی پیداوار کا سب سے سستا طریقہ پانی سے بجلی کی تیاری ہے، اس کے لیے دریاؤں پر ڈیم تعمیر کیے جاتے ہیں۔ ملک میں اس وقت 3 بڑے منصوبوں دیامر بھاشا ڈیم، مہمند ڈیم اور داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ پر کام جاری ہے۔
صوبۂ خیبر پختون خوا کے ضلع بالائی کوہستان میں چین کے تعاون سے زیرِ تعمیر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ بجلی کی پیداوار کا سب سے بڑا قومی منصوبہ ہے جس کے دونوں مراحل کی تکمیل کے بعد 4320 سے 5400 میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی۔
اس منصوبے کو مالی سال 24-2023ء میں مکمل ہونا تھا لیکن زمین کے حصول میں رکاوٹوں، کورونا کی وباء اور منصوبے کے مقام پر چینی اہلکاروں کو لے جانے والی بسوں پر حملوں کے باعث کام بند ہو جانے کی وجہ سے تاخیر ہوئی اور اب اس کی تکمیل 27-2026ء میں متوقع ہے۔
اس منصوبے کے حوالے سے واپڈا کے ترجمان نے گزشتہ برس قوم کو خوش خبری سنائی تھی کہ داسو پاور پروجیکٹ نے دریائے سندھ کا رخ موڑے جانے میں کامیابی کی شکل میں ایک اہم سنگِ میل عبور کر لیا ہے اور اب دریائے سندھ قدرتی گزر گاہ کے بجائے ڈائیورژن ٹنل سے گزر رہا ہے۔
ترجمان واپڈا کے مطابق عارضی ڈیم مکمل ہونے پر مین ڈیم کی تعمیر شروع ہوجائے گی جبکہ پروجیکٹ کی دوسری ڈائیورژن ٹنل مکمل ہونے پر دریائے سندھ دونوں ڈائیورژن سے گزرے گا۔
واپڈا کے ترجمان کے مطابق منصوبے کے پہلے مرحلے سے بجلی کی پیداوار 2026ء میں شروع ہو جائے گی۔