امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی خبروں سے کرپٹو مارکیٹ میں بھی تیزی دیکھی گئی اور Bitcoin ایک نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ کرپٹو سرمایہ کاروں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی فتح کا جشن منایا۔
ٹرمپ کی جیت کی خبروں پر 15 دن میں ایک بٹ کوائن 64 ہزار سے بڑھ کر 75 ہزار ڈالر کا ہوگیا کیونکہ سرمایہ کاروں کا جھکاؤ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف تھا۔
آج صبح ڈیجیٹل کرنسی 7 فیصد اضافے سے $75,005.08 تک پہنچ گئی، جو مارچ میں $73,797.98 کی بلند ترین سطح پر تھی اور اس کے بعد سے بٹ کوائن کی قیمت سال کے دوران $70,000 سے نیچے رہی۔
سرمایہ کاروں کو توقع تھی کہ بٹ کوائن کی تجارت اس وقت تک تیز رہے گی جب تک کہ واضح فاتح کا اعلان نہیں کیا جاتا، نائب صدر کملا ہیرس کی جیت سے بٹ کوائن کی قیمت میں کمی کا خطرہ متوقع تھا، جبکہ تاجروں نے ٹرمپ کی جیت کی صورت میں قیمت میں اضافے کا اندازہ لگایا تھا۔
ایکسچینج Crypto.com کے چیف ایگزیکٹیو کریس مارزلیک نے کہا، "کرپٹو کا مستقبل آج سے زیادہ روشن کبھی نہیں دیکھا۔”
بٹ کوائن میں اضافے سے دوسرے کرپٹو ٹوکنز کے شیئر کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، ایتھر کی قیمت 8.6 فیصد بڑھ کر 2,622 ڈالر ہوگئی، ایتھیریم کو بِٹ کوائن کے بعد دنیا کی دوسری بڑی کرپٹو کرنسی کہا جاتا ہے، جسے ایتھر ٹوکن کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ بھی بلاک چین کے ذریعے چلتی ہے۔
اس کے علاوہ سولانا 11 فیصد بڑھ کر 184 ڈالر ہوگئی جبکہ ایلون مسک کے پسند کردہ میم ٹوکن ڈوج کوائن کی قیمت 16 فیصد بڑھ کر 20 سینٹ تک پہنچ گئی۔
خیال رہے ٹرمپ نے ستمبر میں اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے بیٹوں اور کاروباری افراد کے ساتھ ورلڈ لبرٹی فنانشل کے نام سے ایک ڈیجیٹل کرنسی پلیٹ فارم شروع کریں گے، ورلڈ لبرٹی فنانشل صارفین کو ایک دوسرے کو یا اس سے کرپٹو کرنسیوں کو قرض دینے یا لینے کے قابل بناتا ہے۔
واضح رہے امریکا میں صدارتی دوڑ کی جنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ فاتح رہے، انھوں نے 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کرلیے ہیں۔
ٹرمپ نے سوئنگ اسٹیسٹس شمالی کیرولینا، جارجیا، پینسلوینیا اور وسکونسن میں کاملا ہیرس کو شکست دی۔
ٹرمپ انڈیانا، کنٹیکی کٹ، مغربی ورجینیا، اوکلا ہوما، مسیسپی، الاباما، فلوریڈا، جنوبی کیرولائنا، ٹینیسی اور آرکنساس سے کامیاب ہوئے۔