پی ایس ایم سی نے اپنے مجاز ڈیلرشپ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس رنگ میں گاڑیوں کے نئے آرڈرز لینا بند کر دیں۔ تاہم، کمپنی نے اس فیصلے کی وجہ ظاہر نہیں کی ہے۔
ممکنہ وجوہات:
اس فیصلے کے پیچھے چند وجوہات ہو سکتی ہیں، جیسے کہ سپلائی چین میں رکاوٹیں، صارفین کی ترجیحات میں تبدیلی، لاگت کے تحفظات، پروڈکشن کے عمل کی سادگی، برانڈنگ حکمت عملی، یا ریگولیٹری تقاضے۔
پروڈکشن عمل: بعض رنگوں کی کی لاگت دوسرے رنگوں کی نسبت زیادہ ہو تی ہے جس سے قیمت پر بھی اثر پڑتا ہے ، کم مقبول رنگوں کو بند کرنے سے کمپنی کے اخراجات کم ہو سکتے ہیں اور منافع میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ رنگوں کے مختلف آپشنز میں کمی کرنے سے پروڈکشن کا عمل اور انوینٹری مینجمنٹ آسان ہو سکتا ہے اور اخراجات میں کمی اور کارکردگی میں بہتری آسکتی ہے۔
صارفین کی ترجیحات: گاڑیوں کے رنگ کے حوالے سے صارفین کی ترجیحات وقت کے ساتھ تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔ اگرچہ گریفائٹ گرے رنگ سوزوکی کے صارفین میں کافی مقبول رہا ہے، لیکن اس رنگ کے بند ہونے سے کمپنی کی مستقبل کی رنگین اسکیم کے بارے میں سوالات پیدا ہوئے ہیں۔
برانڈنگ حکمت عملی: گاڑیوں کے بنانے والے وقتاً فوقتاً اپنی برانڈنگ اور پروڈکٹ کی پیشکش میں تبدیلی کرتے ہیں۔ کسی رنگ کے آپشن کو ہٹانا برانڈ کی امیج کو بڑھانے یا نئے اور جدید رنگ متعارف کرانے کی وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہو سکتا ہے۔
پاکستان سوزوکی نے اپنے ڈیلرشپ کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ ان نئی ہدایات کی پیروی کریں اور گریفائٹ گرے رنگ میں گاڑیوں کے آرڈرز نہ لیں۔ جو صارفین سوزوکی کی گاڑی خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، انہیں اب دستیاب رنگوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔