ایک بیان میں سلامتی کونسل اراکین کا کہنا تھا کہ وہ متاثرہ خاندانوں، پاکستانی حکومت اور عوام سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار اور زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ سلامتی کونسل ارکان ہر قسم اور ہر شکل میں دہشت گردی بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سب سے سنگین خطرات قرار دینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
سلامتی کونسل ارکان نے زور دیا کہ ان سنگین دہشت گردی کے واقعات کے مرتکب افراد، منتظمین، مالی معاونین اور سرپرستوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
سلامتی کونسل نے تمام ممالک پر زوردیا کہ وہ بین الاقوامی قانون، سلامتی کونسل قراردادوں کے تحت حکومتِ پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔
سلامتی کونسل ارکان نے دہرایا کہ کسی بھی مقصد کے تحت کیا جانے والا دہشت گردی کا کوئی بھی عمل ناقابل قبول اور مجرمانہ ہے۔
جعفرایکسپریس پر حملہ
گزشتہ دنوں بولان کے علاقے ڈھاڈر میں دہشت گردوں نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا تھا اور مسافروں کو یرغمال بنالیا گیا۔
پاک فوج نے 36 گھنٹے کے اندر کلیئرنس آپریشن کامیابی سے مکمل کیا اور یرغمالیوں کو بازیاب کروایا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایاکہ فورسز کے آپریشن میں مجموعی طور پر 33 دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ دہشت گردوں نے فائرنگ سے 26 افراد کو شہید کیا، فورسز نے 354 یرغمالی بازیاب کروائے، ان میں 37 زخمی ہیں، فورسز کے آپریشن کےدوران ایک بھی مغوی نہیں مارا گیا۔
ان کا کہناتھا کہ شہید ہونے والے 26 افراد میں سے 18 کا تعلق آرمی اور ایف سی سے ہے اور دہشت گرد کسی مسافرکویرغمال بنا کر اپنے ساتھ نہیں لے گئے۔