انکا مزید کہنا تھا کہ کسی تاجر کا درآمدی مال کا کنٹینر کھلے گا نہ وضاحت لئے بغیر اکاؤنٹس منجمد کریں گے‘مویشی منڈی میں قربانی کےجانوروں پرٹیکس لگانے کی باتیں افواہ ہیں ، کسی جج، جنرل یاممبرایف بی آرکا ڈیٹا نہیں چھوڑا،شناختی کارڈ پر مزاحمت کیوں یہ کوئی نئی بات نہیں‘مہنگائی کی وجہ ڈالر کی قدر میں اضافہ اورمڈل مین کا کردارہے‘ اسمگلنگ ، انڈر انوائسنگ اور افغان ٹریڈ کا غلط استعمال بہتر کیے بغیر سسٹم ٹھیک نہیں ہوسکتا‘صنعتکاروں تاجروں کی مشاورت سے بہتر حل نکالیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایف بی آر کے ریجنل دفتر میں میڈیا سے گفتگو میں کیا۔
چیئرمین ایف بی آر شبر رضا زیدی کا کہناتھا کہ ٹیکس جمع کرنے کے لئے حکومت خاموشی سے 18 یا 19 فیصد سیلز ٹیکس عائدکرسکتی تھی لیکن ہمارا مقصد خوف و ہراس پیدا کرنانہیں ہے‘سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے کم نہیں کی جائے گی ، وزیراعظم نے جو نیا ایف بی آر بنانے کی بات کی تھی وہ دراصل سارے ٹیکس نظام کی آٹومیشن ہے‘شناختی کارڈ لازمی قرار دینے کی مخالفت کرنے والے دراصل خود کو رجسٹرڈ نہیں کروانا چاہتے، مڈل مین ٹیکس نیٹ میں نہیں ہے اسے اب ٹیکس نیٹ میں لانا ہو گا،کہیں پر کوئی ہڑتال نہیں ہے،اگر ہے تو وہ عارضی ہے‘3 لاکھ 41 ہزار صنعتی صارفین میں سے صرف16 ہزار سیلز ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں شبر زیدی نے حالیہ بجٹ کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے خدشات کو دور کرنے کیلئے تمام شعبوں کے نمائندہ افراد پرمشتمل کمیٹی قائم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔اخبار کے مطابق چیئرمین ایف بی آر نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں صنعتکاروں اور تاجروں کے ڈھائی گھنٹے تک تحفظات سنے۔
انہوں نے کہا کہ فیکٹری مالکان اپنی صنعتیں چلائیں شناختی کارڈ والے مسئلے کو وقتی طور پر مؤخر کیا جا سکتا ہے۔چھوٹے ٹریڈرز کے بارے میں انہوں نے کہا کہ حکومت اُن کیلئے فکس ٹیکس کا نظام لا رہی ہے،20جون سے ری فنڈ کیلئے 38ارب کے پر میسری نوٹ جاری کر دئیے گئے ہیں ، آئندہ سے برآمدی تاجروں کے ری فنڈ کلیم مؤخر نہیں کئے جائیں گے‘لیکویڈیٹی مسائل کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ وہ اس سلسلہ میں از خود فیصلہ نہیں کر سکتے تاہم انہوں نے برآمد کنندگان سے کہا کہ وہ اسلام آباد آجائیں تاکہ اس مسئلہ پر مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے بات کی جا سکے۔ ایمنسٹی سکیم کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ جو اس سکیم کے آخری روز ایف بی آر کے سسٹم میں خرابی کی وجہ سے فائدہ نہیں اٹھا سکے وہ اداشدہ رقم نہ نکلوائیں اس مسئلے کو حل کرلیں گے۔