وفاقی حکومت کی جانب سے اوگرا کی سفارش پر ہر ماہ دو مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ حکومت نے یکم فروری کے بجائے 29 جنوری کو پیٹرول اور ڈیزل 35، 35 روپے فی لیٹر تک کا اضافہ کیا تھا۔
حکومت آج سے 28 فروری تک کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کرے گی۔ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافے اور آئی ایم ایف کی شرائط کی روشنی میں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوسکتا ہے۔
اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے اور جی ایس ٹی عائد کرنے کی بھی شرط لگائی ہے۔
پیٹرول پر اس وقت 50 روپے جب کہ ڈیزل پر 40 روپے فی لیٹر لیوی وصول کی جارہی ہے جب کہ پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی صفر ہے۔
چند روز قبل وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی میں 10 روپے فی لیٹر اضافے کا عندیہ دے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ جی ایس ٹی بھی عائد کی جاسکتی ہے۔
ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی خرید و فروخت کرنے والی کمپنیوں کی تنظیم آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نےیکم جنوری کو بھی حکومت کو عالمی مارکیٹ کے مقابلے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم اضافے پر احتجاجی مراسلہ بھیجا تھا۔