آئندہ بجٹ میں کتنے ارب کے نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے؟
تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 700 ارب سے زائد کے نئے ٹیکسز عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی تیاری کرلی گئی ہے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کل فنانس بل پارلیمنٹ میں پیش کرے گا۔
بجٹ میں 700 ارب سے زائد کے نئے ٹیکسز عائد کرنے کی تیاری کرلی گئی ہے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کل فنانس بل پارلیمنٹ میں پیش کرے گا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار بجٹ تقریر میں فنانس بل کی کچھ نکات سے ایوان کو آگاہ کریں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف مشاورت سے ایف بی آر کیلیے آئندہ مالی سال کیلئے 9200 ارب ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ بجٹ میں 510 ارب کے ٹیکسز منی بجٹ سے وفاقی بجٹ کا حصہ بنیں گے جب کہ 200 ارب کے مزید نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے۔
ایف بی آر رواں مالی سال کی نسبت آئندہ مالی سال 1900 ارب اضافی اکٹھے کرے گا۔ نان فائلرز کیلیے میوچل فنڈز، رئیل انویسٹمنٹ ٹرسٹ پر 30 فیصد سے زائد ٹیکس کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فنانس بل میں بجٹ میں درآمدی لگژری اشیا پر ود ہولڈنگ ٹیکس کو بڑھایا دیا جائے گا۔ بارھویں شیڈول کی شق 148 میں انڈسٹریل امپورٹس پر کم سے کم ٹیکس کی شرح کو بڑھانے کی تجویز ہے۔ درآمدی اشیا پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شق 148 کے تحت بڑھایا جائے گا۔
پراپرٹی سیکٹر کی لین دین کرنے والے نان فائلرز کیلیے ود ہولڈنگ ٹیکس فائلرز کی نسبت دُگنا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ریئل اسٹیٹ کے لین دین کو دستاویزی بنانے کیلیے سخت اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ غیر استعمال شدہ رہائشی، کمرشل، انڈسٹری پلاٹ اور فارم ہاؤس پر ٹیکس لگے گا۔
آئندہ بجٹ میں ریٹیل سیکٹر پر عائد ٹیکسز، ہول سیل پر عائد ٹیکسز بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ نان فائلرز کیلیے پرائز بانڈز کی خرید وفروخت کرنے والوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھایا جائے گا۔