سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ٹائم میگزین نے یہ اعلان کیا، اپنے اس ٹائٹل کا اعلان کرتے ہوئے اس میگزین نے لکھا کہ ’ٹیلر سوئفٹ نے یہ ایوارڈ ایک ایسے سال میں اپنے نام کیا جب ان کی تقریباً دو دہائیوں کی شہرت اور اثر و رسوخ عروج پر تھا۔ وہ فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والی پہلی شخصیت تھیں جنہیں ایک انٹرٹینر کے طور پر ان کی کامیابی پر اعزاز سے نوازا گیا‘۔
33 سالہ امریکی آرٹسٹ نے سال بھر اپنے ’ایراز ٹور(Eras Tour)‘ پر دنیا کا سفر کیا۔ انہوں نے اپنے پورے میوزک کیریئرمیں اپنی موسیقی کی نمائش کی، ٹکٹوں کی فروخت کے ریکارڈ توڑے اور ہر شہر کی معیشت کو مستحکم کیا۔
1927 قائم ہونے والی کمپنی ’ٹائم‘ کو ٹیلر سوئفٹ نے بتایا کہ ’یہ سب سے زیادہ فخر اور خوشی ہے جو میں نے اب تک محسوس کی‘۔
رپورٹ کے مطابق 2024 میں ایشیا، آسٹریلیا، یورپ اور امریکہ میں جاری رہنے والا ’ایراز ٹور‘ دنیا کی تاریخ کا سب سے زیادہ کمائی کرنے والا ٹور بننے کی راہ پر گامزن ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس نے 2023 میں تقریباً 900 ملین ڈالر کی آمدنی حاصل کی اور ہر شو میں تقریباً 14 ملین ڈالر کمائے۔
گزشتہ سال امریکی اسٹیڈیم ٹور کی مانگ میں اس قدر اضافہ ہوا کہ دوبارہ فروخت کی قیمتیں 28 ہزار ڈالر فی ٹکٹ تک پہنچ گئیں، جس کے بعد مقدمات اور وفاقی تحقیقات شروع ہوگئیں کہ آن لائن فروخت کیسے کی گئی۔
ٹائم میگزین نے 2022 میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کو ’پرسن آف دی ایئر‘ قرار دیا تھا۔
ماضی کے فاتحین میں ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک، ماحولیاتی کارکن گریٹ تھنبرگ، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن شامل ہیں۔
فوربز میگزین نے رواں ہفتے ٹیلر سوئفٹ کو یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لین اور امریکی نائب صدر کملا ہیرس کے بعد دنیا کی پانچویں طاقتور ترین خاتون قرار دیا تھا۔ میگزین نے رپورٹ میں کہا کہ ٹیلر سوئفٹ کے دورے نے انہیں اکتوبر میں ارب پتی بنا دیا۔
اسپاٹیفائی کے مطابق ٹیلر سوئفٹ 2023 میں دنیا کی سب سے زیادہ اسٹریم ہونے والی آرٹسٹ تھیں۔ یکم جنوری سے 29 نومبر کے درمیان ان کی موسیقی کو 26.1 ارب سے زائد مرتبہ اسٹریم کیا گیا۔