سعودی ولی عہد کا تمام مالک سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد بند کرنے کا مطالبہ
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے غزہ میں امداد فوری طور پر داخل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ تمام ممالک اسرائیل کو ہتھیاروں کو برآمد بند کردیں۔
سعودی ولی عہد نے غزہ میں شہریوں کی مدد اور حفاظت کے لیے سعودی عرب کے عزم کو اجاگر کیا جس میں سمندری اور طیاروں کے ذریعے انسانی امداد شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی غزہ پٹی سے جبری بیدخلی ناقابل قبول ہے، مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے جامع امن مذاکرات کی شروعات ہونا وقت کی ضرورت ہے۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ اسرائیل غزہ پٹی میں فوجی کارروائیاں فوری طور پر روکے، سعودی عرب نے کشیدگی کے اول روز سے نہتے شہریوں کے تحفظ کی یقین دہانی کی تاکید کی تھی۔
علاوہ ازیں غزہ کے لیے سعودی عرب میں عوامی عطیہ مہم کا بھی آغاز کیا گیا ہے جس میں اب تک نصف بلین ریال جمع ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت 45 ویں روز بھی جاری ہے، بین الاقوامی جنگی قوانین کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے اسرائیلی افواج نے بلاتفریق حملوں میں سویلین رہائشی علاقوں، پناہ گزین کیمپوں، اسکولوں، اسپتالوں اور عبادتگاہوں کو بھی نہ بخشا۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میڈیا آفس کاکہنا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد13 ہزار 300 ہوگئی ہے۔
غزہ پٹی انتظامیہ کے میڈیا آفس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ شہدا میں 5 ہزار 600 بچے اور 3 ہزار 550 خواتین بھی شامل ہیں۔
غزی میڈیا آفس کے مطابق اسرائیلی حملوں سے زخمیوں کی تعداد 31 ہزار سے تجاوز کر گئی، غزہ پٹی کے 15 لاکھ شہری بے گھر اور نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔