عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان اسرائیلی فوج نے بتایا کہ درجنوں لڑاکا اور جاسوس طیاروں نے 2 ہزار کلومیٹر فاصلہ طے کرکے یمن کی حدیدہ بندرگاہ پر اہداف کو نشانہ بنایا۔
حوثیوں کے سیٹلائٹ چینل المسیرہ نے تصدیق کی کہ صنعاء اور ساحلی صوبہ الحدید میں پاور اسٹیشنوں کے ساتھ ساتھ بحیرہ احمر میں راس عیسیٰ کے تیل کے ٹرمینل کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیل کے حملوں میں حوثیوں کے زیرِ استعمال 3 بندرگاہیں مفلوج ہوگئیں۔ جنوبی صنعا میں حزیز پاور اسٹیشن بھی اسرائیلی فضائی حملے میں تباہ ہوگیا جب کہ 9 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی حوثیوں کی جانب سے وسطی اسرائیل پر میزائل داغے جانے کا جواب ہے۔
اسرائیلی فوج کا مزید کہنا ہے کہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایرو ایئر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے حوثی میزائل کو اسرائیلی فضائی حدود سے باہر ہی مار گرایا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل نے جس حوثی میزائل کو فضا میں تباہ کیا اس کا ملبہ رامات گان شہر میں گرا جس میں بورڈنگ اسکول تباہ ہوگیا۔
طلبا کو قریبی اسکول منتقل کردیا گیا جہاں وہ اپنے اسکول کی تعمیرِ نو ہونے تک قیام کریں جس میں دو سے چار ہفتے لگ سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ ڈرون حملے کے ساتھ رواں ہفتے یمن سے اسرائیل پر داغا جانے والا یہ دوسرا میزائل تھا۔