سوڈان میں سول حکومت اور فوجی قیادت کے درمیان مذاکرات شروع
سوڈان شدید سیاسی بحران کا شکار ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں فوج اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں اب تک درجنوں شہری مارے جا چکے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان میں اس وقت فوجی قیادت برسراقتدار ہے۔ جنہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ جلد اقتدار سول سیاست دانوں تک منتقل کردیں گے جس پر اب تک عمل نہیں ہوا۔
احتجاجی مظاہرین کی ہلاکتوں کے سبب ملکی حالات اور فوج سے مذاکرات تعطل کا شکارہوئے تھے۔ فوجی قیادت اور احتجاجی تحریک کے رہنماؤں کے مابین مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے۔ فوج کے تین جنرلوں اور اپوزیشن کے پانچ نمائندوں کے مابین ملکی دارالحکومت خرطوم میں ایک ملاقات ہوئی۔ اس دوران اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اقتدار کی منتقل کا لائحہ عمل بھی زیرغور آیا۔دارالحکومت خرطوم میں اپریل میں ہونے والی فوجی بغاوت اور ایمرجنسی کے نفاذ کے خلاف دھرنا دینے والوں پر براہ راست فائرنگ سے اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں۔