غیرملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بدخشاں صوبے کے دارالحکومت فیض آباد میں ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی قائم مقام ڈپٹی گورنر نثار احمد احمدی کی گاڑی سے ٹکرا دی جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق گورنر کی ہلاکت کا واقعہ صوبے کے پولیس چیف کی اسی طرح کے حملے میں ہلاکت کے کچھ ماہ بعد پیش آیا ہے۔
واضح رہے کہ اگست 2021 میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد، امریکی حمایت یافتہ حکومت کو ہٹانے اور ان کی دو دہائیوں سے جاری انسرجنسی کو ختم کرنے کے بعد سے سیکیورٹی میں ڈرامائی طور پر بہتری آئی ہے لیکن داعش آج بھی ایک خطرہ بنی ہوئی ہے۔
صوبے کے ثقافت و اطلاعات کے سربراہ معاذالدین احمدی نے کہا کہ اس حملے کا نشانہ گورنر نثار احمد احمدی کو لانے والی گاڑی تھی۔
رپورٹ کے مطابق خودکش حملے میں گورنر، ان کے ڈرائیور جاں بحق ہوگئے جبکہ 6 افراد زخمی ہوگئے ہیں لیکن تاحالی کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں اسی طرح کے خودکش حملے میں صوبے کی پولیس فورس کے سربراہ جاں بحق ہوئے تھے جبکہ گزشتہ سال اپریل میں محکمہ کان کنی کے سربراہ بھی خودکش حملے میں جاں بحق ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ طالبان اور داعش ایک ہی مذہبی نکتہ نظر کے حامی ہیں لیکن داعش عالمی سطح پر خلافت کی تشکیل کی حامی ہے جبکہ افغان طالبان خودمختار افغانستان میں شرعی نظام قائم کرنے کے حامی ہیں۔
طالبان حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے داعش نے حملوں میں سیکڑوں افراد کو ہلاک اور زخمی کیا ہے جن میں سے کچھ حملے طالبان کی حکومت کو کمزور کرنے کے لیے غیر ملکیوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے۔