تہران حکومت نے موسم گرما کیلئے نیا دفتری نظام الاوقات جاری کیا تھا، ملازمین کو صبح 6 بجے دفاتر میں حاضری لگانے کا حکم دیا گیا تھا۔ ایرانی حکومت کا خیال ہے کہ اس فیصلے سے توانائی کی بچت میں مدد ملے گی۔
ایرانی حکومت کے فیصلے پر عوام کی جانب س شدید تنقید اور ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ حکومت نے موسم گرما میں ملازمین اور مزدوروں کے اوقات کار میں تبدیلی کرکے دونوں طبقات کو مایوس کیا ہے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے گزشتہ روز کابینہ کے اجلاس میں کہا کہ اس فیصلے کے اہداف اور نتائج کے بارے میں رائے عامہ کو قائل کرنا عوام کو اس کے نفاذ کے ساتھ رکھنے کیلئے ایک اہم اور مؤثر معاملہ ہے۔ انہوں نے حکومتی اداروں کو ہدایت کی کہ وہ اوقات کار کی تبدیلی کے فیصلے کے بارے میں رائے عامہ کو مطمئن کریں۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی سرکاری ملازمین کو صبح 6 بجے سے دوپہر ایک بجے تک کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، اس سے پہلے انہیں محکموں کے لحاظ سے صبح 7 یا 8 بجے کام شروع کرنا ہوتا تھا۔
ایران میں دفتری اوقات میں تبدیلی جون اور جولائی کیلئے کی گئی ہے جکہ اگست میں کاروباری اوقات معمول پر آجائیں گے۔
ایران میں کام کے نئے اوقات دیگر شعبوں کے ساتھ بھی متصادم ہیں۔ تہران سب وے کے ذریعے آمد و رفت صبح 4:30 بجے شروع ہوتی ہے جبکہ نجی ٹرانسپورٹ کا آغاز صبح 5:30 بجے ہوتا ہے۔