حماس کا اسرائیل پر حملہ: پاکستان اور ایران سمیت عرب ممالک کا ردعمل سامنے آگیا
فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے جاری ہیں جس میں صیہونی فوجیوں سمیت کم ازکم 100 اسرائیلی ہلاک، سیکڑوں زخمی اور درجنوں یرغمال بنالیے گئے
اسرائیل کی غزہ پر جوابی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 200 فلسطینی شہید اور 1600 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ایران، پاکستان سمیت دیگر ممالک کی جانب سے اس حملے پر مختلف ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔
ایران
اس معاملے پر ایک بیان میں ایرانی وزارت خارجہ نےکہا ہےکہ حماس کے اسرائیل پر حملے فلسطینیوں کے پر اعتماد ہونےکا مظہر ہیں، حماس کے آپریشن میں سرپرائز اور دیگر مشترکہ طریقے استعمال کیےگئے۔
ترجمان ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ حماس کے آپریشن کا طریقہ کار قابضین کے خلاف فلسطینی عوام کے اعتماد کو ظاہرکرتا ہے۔
قطر
قطر نے اسرائیل فلسطین کشیدہ صورت حال کی مذمت کرتے ہوئے تمام تر ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی ہے۔
ایک بیان میں قطری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ حالیہ کشیدہ صورت حال اور تشددکا ذمہ دار صرف اسرائیل ہے، حالیہ کشیدگی میں فریقین سے تحمل کا مطالبہ کرتے ہیں۔
قطری وزارت خارجہ نے مطالبہ کیا ہےکہ عالمی برادری اسرائیل کو ان واقعات کا بہانہ بنا کر فلسطینیوں پر جنگ مسلط کرنے سے روکے۔
سعودی عرب
سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ فلسطین کی غیر معمولی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، فلسطین اسرائیل کشیدگی میں متعدد محاذوں پر تشدد کے واقعات ہوئے ہیں، فریقین سے تشدد فوری روکنےکا مطالبہ کرتے ہیں۔
سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ فریقین شہریوں کے تحفظ کا خیال رکھیں اور تحمل سےکام لیں، سعودی عرب نے پہلے ہی فلسطینیوں کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیوں کے تباہ کن نتائج سے خبردار کردیا تھا۔
سعودی وزارت خارجہ نے مطالبہ کیا ہےکہ عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں نبھانے اور امن کے لیے دو ریاستی حل پرکام کرے، دو ریاستی حل ہی خطے میں سلامتی، امن اور شہریوں کی حفاظت کا ضامن ہے۔
عمان
عمان نے مطالبہ کیا ہےکہ اسرائیل اور فلسطین زیادہ سے زیادہ تحمل سےکام لیں، بین الاقوامی برادری اسرائیل اور فلسطین میں کشیدگی رکوانےکی کوشش کرے۔
عمان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری عالمی قوانین کے تحت کشیدگی رکوائے۔
پاکستان
پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان مخاصمت میں حالیہ اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ہم مشرق وسطیٰ میں ابھرتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی صورتحال کی انسانی قیمت پر تشویش ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آپریشن طوفان الاقصی: حماس کے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ حملے، 100 ہلاک اور سینکڑوں زخمی
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے منصفانہ، جامع اور دیرپا حل کا اعادہ کرتا ہے، ساتھ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کی کلید کے طور پر دو ریاستی حل کی مسلسل وکالت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملے جاری، 200 فلسطینی شہید، سینکڑوں زخمی
دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک قابل عمل، خودمختار اور ملحقہ ریاست فلسطین قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، ہم عالمی برادری سے شہریوں کے تحفظ اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے متحد ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں۔