وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حزب اختلاف کی عدم شرکت قومی ذمہ داریوں سے منہ موڑنے کے مترادف ہے۔
وزیر اعظم نے اہم اجلاس میں حزب اختلاف کی عدم شرکت کو افسوسناک اور غیر سنجیدہ طرز عمل قرار دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف سب کو متحد ہو کر آگے بڑھنا ہے۔ اور جان کا نذرانہ پیش کرنے والے فوجی جوانوں کے اہلخانہ ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔ بے نظیر بھٹو، بلور خاندان اور مفتی نعیمی سمیت اہم شخصیات نے دہشتگردی کے خلاف قربانیاں دیں۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد نواز شریف نے پوری قوم کو متحد کیا۔ اور پوری قوم نے مل کر دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا تھا۔ افواج پاکستان سمیت ہزاروں پاکستانیوں نے دہشتگردی کے خلاف قربانیوں کی داستان رقم کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دہشتگردی کی جنگ میں پاکستان کی معیشت کو 150 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ تاہم قربانیوں کی بدولت امن بحال ہوا، معیشت سنبھلی اور ملک کی رونقیں بحال ہوئیں۔ 2018 کی حکومت نے دہشتگردی کے خلاف جنگ سے حاصل ثمرات کو ضائع کر دیا۔ اور اسی نااہل حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد روک دیا تھا۔ پوری قوم جو آج خمیازہ بھگت رہی ہے وہ اسی پالیسی کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آج فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے۔ اور دہشتگردی کو پھر جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ہم سب کو آہنی عزم کا اعادہ کرنا ہو گا۔ دہشتگردوں کا اصل نشانہ عوام کا اتحاد ہے۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حال ہی میں جعفر ایکسپریس پر دہشتگرد حملے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ تاہم فوجی جوانوں اور افسران نے پیشہ ورانہ مہارت سے سینکڑوں جانیں بچائیں۔
وزیر اعظم نے افواج پاکستان کی قیادت بالخصوص آرمی چیف اور تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان اور ادارے ملک دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا رہے ہیں۔ آج کی فیصلہ کن گھڑی یہ تقاضہ کرتی ہے کہ ہم سوال کریں کہ کون کس کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام پاکستان، افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اور جو قوم، افواج پاکستان، شہیدوں اور غازیوں کے ساتھ نہیں وہ دہشتگردوں کا ساتھی اور ان کا اتحادی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز پراپیگنڈے کے ذریعے فوج اور عوام میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لیکن فوج اور عوام ایک ہیں۔ نہ ان کے مابین دراڑ ڈالنے کی سازش پہلے کامیاب ہوئی نہ آئندہ ہوں گی۔ ایسے شرپسند عناصر کی مذموم کوششیں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا حصول ہمارے اسلاف کی لاکھوں قربانیوں کے بعد ممکن ہوا۔ اور ہم ان کی قربانیوں کو کبھی رائیگان نہیں جانے دیں گے۔ پاکستان ہے تو ہم سب ہیں اور ہماری سیاست ہے۔