میرے والد نے پاکستان کیلئے جان دی، مجھے اس پر فخر ہے۔ شہید ہونا کسی کم ظرف کا کام نہیں، شہادت کا رتبہ شیروں کو ملتا ہے۔ اور میں پاکستان کے ایک شیر کا بیٹا ہوں جو وطن کی خاطر قوم میں شعور بیدار کرتے کرتے اپنی جاں گنوا بیٹھا۔ میرا حوصلہ نا پہلے تھما تھا نا اب تھمے گا۔ جمال خان رئیسانی
بلوچ قوم نے پاکستان بنانے کیلئے لاکھوں قربانیاں دیں، اور اب بچانے کیلئے بھی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہی ہے۔ بلوچ قوم کو اپنی بزدلانہ کاروائیوں سے ڈرانے والے سن لیں بلوچ قوم اپنے جسموں پر بم تو کھا سکتی ہے پر کبھی پاکستان پر آنچ نہیں آنے دے گی۔ جمال خان رئیسانی