پشاور کے بعد سوات اور ایبٹ آباد کے چند علاقے بند کر دیئے گئے۔ شہر میں کورونا کے زیادہ مریضوں والے علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا۔
خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں سمارٹ لاک ڈاؤن کا آغاز ہو گیا، پشاور میں 4 علاقوں کو سیل کر دیا گیا۔ ان علاقوں میں اشرفیہ کالونی، چنار روڈ، یونیورسٹی ٹاؤن، دانش آباد، سیکٹر ای ٹو فیز ون حیات آباد شامل ہیں۔ گھوٹکی میں ابتدائی طور پر چار علاقے سیل کئے گئے۔ سیل علاقوں میں عام افراد کا داخلہ ممنوع ہے۔
سیلڈ علاقوں میں دھاریجہ محلہ، چوہدری کاٹن فیکٹری، اوڈھ محلہ اور ماڑی پیٹرولیم کمپنی کی کالونی شامل ہے۔ متاثرہ علاقوں کی مساجد میں بھی 5 افراد ایس او پیز کے تحت نماز ادا کریں گے۔ خلاف ورزی کرنے پر دفعہ 188 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ایبٹ آباد میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ضلع کے 6 علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا، کیہال، جھنگی، پی ایم اے روڈ، قلندرآباد، نڑیاں اور سیاحتی مقام نتھیاگلی کا علاقہ ملاچھ شامل ہے۔ سوات کی 11 یونین کونسلوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کے تحت 11 علاقوں کو سیل کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔ سیل کئے جانے والے علاقوں میں یونین کونسل خریڑئی، گوالیرئی،اوڈیگرام، رنگ محلہ لنڈیکس، یونین کونسل قمبر، سیدوشریف، بریکوٹ غربی، کوٹہ شرقی، یونین کونسل کوزہ بانڈئی اور ملحقہ علاقے شامل ہیں۔
خیال رہے پاکستان میں کورونا کے متاثرین تیزی سے بڑھنے لگے، ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد ایک لاکھ 48 ہزار 921 تک پہنچ گئی جبکہ ایک دن میں 111 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد اموات کی تعداد 2 ہزار 839 ہوگئی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 443 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 55 ہزار 878، سندھ میں 55 ہزار 581، خیبر پختونخوا میں 18 ہزار 472، بلوچستان میں 8 ہزار 327، گلگت بلتستان میں ایک ہزار 143، اسلام آباد میں 8 ہزار 857 جبکہ آزاد کشمیر میں 663 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ملک بھر میں اب تک 9 لاکھ 22 ہزار 665 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 25 ہزار 15 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 56 ہزار 390 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ کئی مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 111 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 2 ہزار 839 ہوگئی۔ پنجاب میں ایک ہزار 81، سندھ میں 853، خیبر پختونخوا میں 707، اسلام آباد میں 83، گلگت بلتستان میں 17، بلوچستان میں 85 اور آزاد کشمیر میں 13 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔