اسلام آباد (بول نیوز اردو) قومی اسمبلی میں یوم اقبال پر چھٹی کی بحالی کی قرارداد مسترد کردی گئی ہے۔ قرارداد کے خلاف سب سے پہلی آواز سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے چھٹی کو اربوں روپے کے نقصان کا ذریعہ قرار دیا۔ 9 نومبر 2018 کوعام تعطیل کی بحالی سے متعلق قرار داد ایوان میں پیش کی گئی۔
یہ قرارداد نثارچیمہ نے پیش کی جس کی سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے مخالفت کردی۔ پرہفیسر احسن اقبال نے موقف اپنایا کہ پاکستان میں پہلے ہی قومی تعطیلات بہت زیادہ ہیں، ایک دن کی چھٹی سے اربوں روپے کانقصان ہوتاہے اس لیے چھٹی نہیں ہونی چاہیے کیونکہ علامہ اقبال نے بھی محنت کا درس دیا ہے۔
حکومتی ارکان نے بھی چھٹی کی قرارداد کی مخالفت کردی۔ وزیر انسانی حقوق ڈاکٹرشیریں مزاری نے احسن اقبال کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہر چیز پر چھٹی کردیتے ہیں۔ میں احسن اقبال کی اکثر باتوں سے اتفاق نہیں کرتی لیکن انہوں نے یہ درست بات کی ہے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے بھی احسن اقبال کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے یوم اقبال پر چھٹی کی قرارداد کی مخالفت کی۔