تفصیلات کے مطابق اپنے یوٹیوب چینل پر جاری ویڈیو میں صابر شاکر کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ ایسے موجود ہیں جنہوں نے یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی کہ ملٹری اور سول قیادت میں اختلافات ہیں۔ وہ چاہتے بھی تھے کہ تعلقات خراب ہوں لیکن اب کچھ فون کالز ایسی سامنے آئی ہیں جس کے بعد جو جو بھی اس سازش میں ملوث تھا، اسے خاموش کروا دیا گیا ہے۔
خفیہ ایجنسیوں نے فون کالز کی ریکارڈنگ وزیر اعظم تک پہنچا دی ہیں، سب کے نام سامنے آچکے ہیں۔ ان لوگوں کی کوشش تھی کہ مستقبل کے حوالے سے اپنے تعلقات مُقتدر حلقوں سے بہتر بنا لیں لیکن ان ریکارڈنگز کے بعد انہیں بھی خاموش کروا دیا گیا ہے۔
دوسری جانب سینئر صحافی و اینکر پرسن عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ یہ جو اچانک قومی اسمبلی میں مائنس ون فارمولے کی بازگشت سنائی دی جانے لگی ہے۔ اس کی وجہ وہ خفیہ ریکارڈنگ ہے جو وزیر اعظم عمران خان کی بن چکی ہے۔ یہ ویڈیو ببڑے حلقوں میں لیک بھی ہو چکی ہے، یہ ویڈیو اس وقت بنائی گئی، جب وزیر اعظم عمران خان کے قریبی ساتھی ان سے ملنے کے لیے انکے پاس پہنچے۔ اسی قریبی ساتھی نہ موقع پر یہ ویڈیو بنائی اور اسے آگے فاروڈ کر دیا۔
عارف حمید بھٹی کے مطابق یہ شخص وزیر اعظم عمران خان کے بہت قریب سمجھا جاتا ہے حتیٰ کہ اس شخص کا وزیر اعظم کے گھر تک آنا جانا ہے۔ جب وہ وزیر اعظم عمران خان کے پاس پہنچے تو انکے پاس ایک خفیہ کیمرہ بھی تھا۔ جس کا وزیر اعظم عمران خان کو بھی علم نہیں تھا۔
اس ویڈیو میں عمران خان کسی سے بات کر رہے ہیں اور ساتھ ہی تلخ جملوں کا تبادلہ بھی کر رہے ہیں۔ جب یہ ویڈیو بن گئی اور بڑی بڑی جگہوں پر پہنچ گئی تو پھر مائنس ون فارمولے پر بات چیت چل نکلی۔