معرکہ کارگل کے ہیرو کرنل شیر خان نشان حیدر کا 20 واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے
معرکہ کارگل میں اپنی بہادری، جوانمردی اورذہانت سے دشمن کو ناکوں چنے چبوانے والے کیپٹن کرنل شیرخان شہید انیس سو سترمیں صوابی میں پیدا ہوئے۔ والدین نے پاک فوج کی محبت میں ان کا نام ہی کرنل شیرخان رکھ دیا،کرنل شیرنے چودہ اکتوبرانیس سو چورانوے میں پاک فوج میں شمولیت اختیارکی۔
جذبہ شہادت سے سرشارکرنل شیرخان نے بھارت کے ساتھ کارگل کی جنگ کے لیے اپنی خدمات خودپیش کیں توانکی تعیناتی سترہ ہزار کلومیٹرکی بلندی پرگلتری کے مقام پرکی گئی، جہاں انہوں نے پانچ حفاظتی چوکیاں قائم کیں۔
بھارتی فوج نے کئی باران چوکیوں پرقبضہ کیلئے حملہ کیالیکن ہربار کرنل شیرنے اپنے جوانوں کے ساتھ ان کاجوانمردی سے مقابلہ کیا۔
آخرکاربھارتی فوج نے کرنل شیرکی چوکی پرقبضہ کیلئے دوبٹالین فوج کے ساتھ حملہ کیالیکن کیپٹن کرنل شیرنے اکیس جانبازوں کے ساتھ ہتھیار ڈالنے کے بجائے بہادری سے مقابلہ کیا اور اپنی جان جان آفرین کے سپرد کردی۔
کیپٹن کرنل شیر کی شجاعت کا اعتراف بھارتی فوج نے بھی کیا، حکومت پاکستان نے ان کی بہادری کے اعتراف میں انہیں اعلیٰ فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا۔ وطن کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے وطن کے بہادرسپوت کرنل شیرکو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے۔