تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں حسین نواز نے کہا ہے کہ اگر فرانزک کی ضرورت پڑی تو ہم پورا تعاون کریں گے،اس کے علاوہ بھی ہمارے پاس کئی ثبوت اور گواہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں تصدیق کرتا ہوں کہ ہمارے پاس اور بھی بہت کچھ ہے، ہم نے مختلف دائرہ کار اور وجوہات کی بنا پر مزید معلومات کو سنبھالے رکھا ہے۔
یاد رہے کہ مریم نواز نے الزام لگایا ہےکہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ دینے والے جج کو بلیک میل کیا گیا۔ مبینہ ویڈیو اور آڈیو ثبوت دکھاتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ سزا دینے والا خود بول اُٹھا ہے کہ نوازشریف کے ساتھ زیادتی اور ناانصافی ہوئی، جج نے خود بتایا کہ انہیں کسی جگہ بُلا کر اُن کی اخلاق سے گری ہوئی ذاتی ویڈیو دکھائی گئی، جج نے کہا کہ بات نہ ماننے کا تو کوئی آپشن ہی نہیں تھا، جج صاحب نے کہا کہ نواز شریف کو سزا سنا کر میرا ضمیر ملامت کررہا ہے اور ڈراؤنے خواب آتے ہیں۔
مریم نواز نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف کو مفروضوں پر مبنی الزامات کی روشنی میں نشانہ بنایا گیا۔ اس موقع پر مریم نواز نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ویڈیو بھی میڈیا کو دکھائی جس نے سیاسی اور صحافتی حلقوں میں ہلچل مچائی ہوئی ہے۔