تفصیلات کے مطابق مریم اورنگزیب نے کہا کہ عوام جانتی ہے اور جج صاحب بھی خود تسلیم کررہے ہیں کہ نواز شریف پر ایک روپے کی کرپشن بھی ثابت نہیں ہوئی، اگر یہ ثابت ہوجائے کہ یہ ویڈیو ٹھیک ہے اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو اس کا نوٹس لیکر اس کی تحقیقات کروانی چاہئے اوراگر یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ یہ ویڈیو اصلی ہے تو اس کے بعد نواز شریف کو جو تین مرتبہ اس ملک کے وزیر اعظم رہے اور اس وقت وہ جیل کی کوٹھری میں ہیں تو اس کا جواب کون دیگا ؟
ان کا کہنا تھا کہ جب دودھ کے ڈبوں پر سوموٹو لیا جاتاہے تو یہ تین دفعہ منتخب وزیر اعظم کا معاملہ ہے، مریم نواز نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججز کیلئے سوال چھوڑا ہے۔
مریم اورنگزیب نے الزام لگایا کہ اس وقت انصاف کا حصول نہیں ہوا ، نواز شریف پر جو الزام لگے تھے، وہ جھوٹے تھے، اللہ تعالیٰ نے نواز شریف کی بے گناہی کا ثبوت پاکستان کے عوام کے سامنے رکھا ہے، مجھے یقین ہے کہ چیف جسٹس اس کا نوٹس لیں گے۔
مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ اگر بات ناصر بٹ کے کنڈکٹ پر آتی ہے تو بات کو ویڈیو تک رکھا جائے، اس ویڈیو کے بعد جج صاحب کے کنڈکٹ پر سوال اٹھانا چاہئے، ہم اب انتظار بھی کریں گے اور جتنا قانونی پراسس ہے اس کی پیروی بھی کریں گے، ہم اس ویڈیو کو بطور شہادت عدالت میں پیش کریں گے۔