ان خیالات کا اظہار انہوں نے لوئردیر پیپلز پارٹی کے تحت جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران انصاف کی بات کرتے تھے مگر آج انتقام کی سیاست کررہے ہیں، تاریخ گواہ ہے عوام کے دلوں میں وہی زندہ رہ سکتا ہے جس نے اسے اپنا مانا ہو۔
کسی کے دل میں زندہ رہنا کوئی آسان بات نہیں ہے، عوام کی حقوق چھیننے والوں کا نام لینے والا آج کوئی نہیں، آج ہمارا مقابلہ جمہوریت کے لبادے میں چھپی ہوئی آمریت سے ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مہنگائی سے کسان، تنخواہ دار ہو یا محنت کش طبقہ سب پریشان ہیں، بجلی،گیس، دالیں،ڈالر پیٹرول، دودھ ،دوائیں ،علاج مہنگا کردیا گیا، جینا اور مرنا بھی مہنگا کردیا، بس خون سستا کردیا گیا، حکومت کے پہلےسال عوام اس کے جانےکی بات کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاق کی نالائقی کی وجہ سے صوبے دیوالیہ ہورہے ہیں، پنجاب، سندھ اور کےپی کو ان کے حصے سے کم پیسہ دیا جارہا ہے، خیبر پختونخواکو 40ارب روپے کم مل رہے ہیں، اگر40ارب روپے مل جاتے تو ہم کیا کچھ کرسکتے تھے ؟ باجوڑ دیر میں کتنے نئے اسپتال اور اسکولز بھی بنا سکتے تھے،40ارب روپے سے قبائلی نوجوانوں کوروزگار بھی دے سکتے تھے۔
یہ آپ کے ٹیکس کا پیسہ ہے جو آپ کی خدمت پر خرچ ہونا چاہیے، اسلام آباد میں بیٹھے کٹھ پتلی کو آپ کے پیسے کا فیصلہ کرنے کا حق نہیں ہے، ملکی تاریخ میں کبھی اتنا کم ٹیکس اکٹھا نہیں ہوا جتنا اس دورحکومت میں ہوا، اپنی نالائقی چھپانے کیلئےعوام پر بوجھ اور اس کی جیب پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ یہ حکمران 18ویں ترمیم ختم اور این ایف سی ایوارڈ کو کم کرکے صوبوں کے حقوق اور ان کے وسائل پر ڈاکہ ڈالنا چاہتے ہیں،1973کے آئین میں کارکنوں کا خون شامل ہے اس پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، میرے خاندان یا پوری پارٹی کو جیل بھیج دیں،18ویں ترمیم پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی پی پی حکومت آئی تو لوگوں کو زمینوں کامالک بنایا،روزگاردیا گیا، پی پی نے ملک کو آئین دیا ،ایٹمی طاقت بنایا اورلوگوں کو حقوق دیئے، جو بھی قبائلی علاقوں میں ترقیاتی کام نظر آئے گا، پیپلزپارٹی کا کارنامہ ہوگا۔
مہمند میں گلاس فیکٹری، باڑہ میں گھی پلانٹ بھٹو کا بنایا ہوا ہے، وزیرستان میں ماچس فیکٹری ،وانا میں گرڈ اسٹیشن پی پی کا دیا ہوا ہے، باجوڑ میں پہلا اسپتال اور کالج بھٹو نے بنایا تھا، پارا چنار میں ایئرپورٹ اور ویمن کالج بینظیر بھٹو نے بنایا تھا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے 2008میں دہشت گردی اور انتہاپسندی کیخلاف پارلیمان کو متحد کیا، پی پی نے ایف سی آر جیسے ظالمانہ قانون میں ترمیم کرکے اپیل کا حق دیا، سیاسی پارٹی ایکٹ میں ترمیم کرکے قبائلی علاقوں میں انتخابی مہم کا حق دیا۔
پی پی دورمیں تنخواہوں اور پنشن میں 150فیصد اضافہ کیا گیا۔18ویں ترمیم کرکے این ایف سی ایوارڈ سے صوبوں کو مالی وسائل دیئے، وعدہ کرتا ہوں میں شہیدوں کا وارث اس عظیم مشن کو جاری رکھوں گا۔
بلاول بھٹو نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے راستے میں جتنی بڑی مشکلات کھڑی کی جائیں مجھے صرف آپ کاساتھ چاہیے، آپ ہی میری ہمت اور میرا سرمایہ ہو، ہم مل کر اسے قائد کا پاکستان بنائیں گے اور پاکستان کی ظالموں سے جان چھڑائیں گے۔