ذرائع کے مطابق 80 لاکھ روپے مالیت کی جیپ وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی کے لیے منگوائی گئی اور یہ جدید 2800 سی سی لگژری گاڑی خلاف ضابطہ خریدی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ قانون کے مطابق صوبائی وزیر کیلئے زیادہ سے زیادہ 1800 سی سی گاڑی منگوائی جا سکتی ہے۔
وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انہیں دیر، چترال و دیگر دشوار گزار پہاڑی علاقوں میں جانا ہوتا ہے، جہاں عام گاڑی میں نہیں جایا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ میرے زیر استعمال گاڑی تین بار خراب ہو چکی ہے اور مجبوری میں حکومت سے یہ گاڑی مانگی تھی جس کے بعد لگژری گاڑی کی بطورِ خاص خریداری کیلئے سمری منظور ہوئی اور گاڑی خریدنے کے تمام قواعد و ضوابط پورے کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کفایت شعاری مہم کے تحت رضا کارانہ طور پر اپنی اور پوری کابینہ کی تنخواہوں میں کٹوتی کا اعلان کیا تھا جب کہ اس سے قبل انہوں نے وزارتوں کا انٹرٹینمنٹ اینڈ گفٹ بجٹ ختم کردیا تھا جس کے بعد وزراء چائے پانی کا خرچہ بھی اپنی جیب سے ادا کرنے کے پابند ہیں۔