سپریم کورٹ میں پنجاب اور کے پی انتخابات ملتوی کرنے کیخلاف کیس کی سماعت شروع
جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر ، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال خان مندوخیل اس لارجر بینچ کا حصہ ہیں۔
آج سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کی فریق بننے کی درخواستیں وصول کر لیں۔
مسلم لیگ ن کے وکیل اکرم شیخ نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کی قانون سازی عدلیہ پر قدغن نہیں ہے، ایک قانون عدلیہ پر قدغن کیسے ہو سکتا ہے؟
ان سے صحافی نے سوال کیا کہ جو مجوزہ قانون سازی ہوئی کیا اس پر توہینِ عدالت ہو سکتی ہے؟
اکرم شیخ نے جواب دیا کہ جو بل زیرِ بحث آیا اس سے کسی جج کی شان میں کمی یا توہینِ عدالت نہیں ہو سکتی، ججز اور عدلیہ کی مضبوطی کے لیے قانون بنایا گیا ہے۔
گزشتہ سماعت میں چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ جلدی بازی میں لکھا گیا، الیکشن ایمرجنسی لگا کر ہی ملتوی کیے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے الیکشن فنڈز کا بندوبست کرنے کے لیے ججز سمیت سب کی تنخواہوں میں کٹوتی کی تجویز دے دی۔
اٹارنی جنرل منصور عثمان نے 2 ججوں کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے پہلے یکم مارچ کے فیصلے کو طے کرنے کی استدعا کر دی۔