چیئرمین پی ٹی آئی کی متفرق درخواست رجسٹرار ہائی کورٹ نے اعتراضات کے ساتھ مقرر کی۔ درخواست پر سماعت کیلیے دو رکنی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس بابر ستار بنچ میں شامل ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی دائری برانچ نے تین اعتراضات عائد کر رکھے ہیں کہ ایک درخواست میں دو قسم کی استدعا کیسے کی جا سکتی ہے، پہلے جس درخواست پر فیصلہ ہو چکا اس میں دوبارہ کیسے ریلیف مانگ سکتے ہیں اور سزا معطلی کی پہلی درخواست میں ریلیف مانگا نہیں اب کیسے مانگ سکتے ہیں؟
چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ معطل کرنے اور اپیل میں اسٹیٹ کو فریق بنانے کی استدعا کر رکھی ہے۔
سابق وزیر اعظم نے دو روز قبل توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے فیصلے کو معطل کرنے کیلیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
ان کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے کیس میں سزا کے بعد نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری کیا اور انتخابات میں حصہ لینے کیلیے نااہل قرار دے دیا۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ نااہلی کا نوٹیفکیشن کیس میں سزا کی بنیاد پر جاری ہوا، نوٹیفکیشن کو معطل کیا جائے۔