قومی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر عماد وسیم سے نجی ٹی وی کے پرگرام میں میزبان نے سوال کہ 55 ون ڈے انٹرنیشنل 66 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز کھیلے اور جتنی کرکٹ کھیلی آپ نے ایمانداری سے کھیلی شائقین کرکٹ جاننا چاہتے تھے کہ 34 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ آپ کا اپنا تھا یا پھر کسی دباؤ میں آکر یہ فیصلہ کیا۔
عماد وسیم نے کہا کہ ’ریٹائرمنٹ کا فیصلہ میرا اپنا تھا، دماغی طور پر میں سمجھتا ہوں کہ اس جگہ پر نہیں تھا جہاں ہونا چاہیے تھا، اگر دماغی طور پر اس جگہ پر ہوتا تو کبھی بھی ایسا نہیں کرتا۔‘
انہوں نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کا فیصلہ سوچ سمجھ کر لیا ہے اور ذہنی سکون کے لیے یہ فیصلہ کیا ہے۔
میزبان نے پوچھا کہ ہوسکتا ہے کہ عماد وسیم آنے والے دنوں میں یوٹرن لیں اور ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لے لیں؟
سابق کرکٹر نے کہا کہ زندگی میں کچھ بھی ممکن ہے ناممکن کچھ نہیں ہے لیکن میں نے فیصلہ یوٹرن لینے کے لیے نہیں کیا، میں نہیں جانتا کہ آگے کیا ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے عماد وسیم نے ایکس پر انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے لکھا تھا کہ ریٹائرمنٹ لینے کا یہ بالکل درست وقت ہے، پی سی بی اور تمام مداحوں کی سپورٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، 121 میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنا اعزاز ہے۔
عماد وسیم کا کہنا تھا کہ میری سب کے لیے نیک خواہشات ہیں، اب میں انٹرنیشنل کیرئیر سے ہٹ کر اگلے مرحلے پر اپنی توجہ مرکوز کروں گا۔
عماد وسیم نے 55 ون ڈے اور 66 ٹی 20انٹرنیشنل میں قومی ٹیم کی نمائندگی کی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے لکھا تھا کہ ’عماد وسیم پاکستان کرکٹ کے لیے آپ کی خدمات کے لیے شکریہ، مستقبل کی کوششوں کے لیے آپ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔‘