چیف سلیکٹر کا پاکستانی بیٹسمینوں کے متعلق بڑا بیان
نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وہاب ریاض نے کہا کہ بدقسمتی سے ابرار احمد انجری سے صحت یاب نہیں ہوسکے، اسی لیے وہ نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی 20 اسکواڈ سے باہر ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب میں ٹیم میں تھا تو ٹیسٹ کی پرفارمنس پر ٹی 20 اور ون ڈے سے لڑکوں کو ٹیم سے نکالا جاتا تھا، میرے ہوتے ہوئے ایک فارمیٹ کی پرفامنس پر باقی فارمیٹس سے لڑکوں کو نہیں نکالا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل ہمارے پاس میچز محدود ہیں، ہمارے کُل 13 ٹی20 میچز ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ کے خلاف سیریز کے لیے اپنا بہترین اسکواڈ بھیجیں جو ورلڈ کپ کھیلے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ان 13 میچوں میں بہت زیادہ ردوبدل کرنی ہے، آنے والے میچز میں نئے کھلاڑیوں کو موقع دیں گے، دیکھنا ہے کہ کون کہاں کھڑا ہے، کون پاکستان ٹیم کے لیے کس جگہ یا کس صورتحال میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
چیف سلیکٹر نے کہا کہ ہمارے پاس ٹی20 ٹیم مڈل آرڈر بلے باز نہیں ہے تو کسی بھی کھلاڑی کی کوئی مستقل جگہ نہیں ہے، ہم کھلاڑیوں کو ان کا کردار بتانے کی کوشش کررہے ہیں، بابر اعظم اور محمد رضوان نے ٹیم کے لیے جو خدمات انجام دیں ان سے انکار نہیں لیکن ہمیں جاننا ہو گا کہ ٹیم کی حکمت عملی بنانے کے لیے کون سے کھلاڑی کس جگہ کھلانے پڑیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم نے کبھی بھی بابر اور رضوان کو ڈراپ کرنے کے بارے میں نہیں سوچا، ہم جانتے ہیں کہ انہوں نے گزشتہ چار سال میں کیا کیا ہے لیکن ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ ان کے اردگرد ہمیں کن لڑکوں کو کھلانا ہے۔