بھارت کے کھلاڑی گوتم گھمبیر بھی میچ کے نتیجے پر آگ بگولہ ہوگئے ہیں اور ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ” میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ اس توازن کا کھیل، ورلڈ کپ کے فائنل میچ کا فیصلہ کس طرح ایسے ہو سکتا ہے کہ کس ٹیم نے زیادہ باونڈریز لگائیں، یہ ایک مضحکہ خیز اصول ہے ، یہاں پر میچ برابر ہونا چاہیے تھا ، میں نیوزی لینڈ اور انگلینڈ دونوں کو شاندار کھیل پر مبارک باد دیتا ہوں کیونکہ دونوں ہی کامیاب ٹھہرے ہیں۔
ورلڈ کپ فائنل میں نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کو جیتنے کیلئے 242 رنز کا ہدف دیا یعنی انہوں نے 241 رنز بنائے تاہم انگلینڈ بھی 241 رنز ہی بنا سکا اور انگلش ٹیم جیت کیلئے درکار ایک سکور نہ بنا پائی جس کے باعث میچ ٹائی ہو گیا ۔ میچ ٹائی ہونے کے بعد سپر اوور کا مرحلہ آیا جس میں انگلینڈ نے چھ گیندوں پر تین باونڈریز کی بدولت 15 رنز بناتے ہوئے مخالف ٹیم کو 16 رنز کا ٹارگٹ دیا۔
دلچسپ مرحلہ اس وقت آیا جب نیوزی لینڈ دو باونڈریز کی مدد سے پانچ گیندوں پر 14 رنز بنا چکی تھی اور ایک گیند پر جیت کیلئے 2 رنز درکار تھے لیکن کیویز ایک گیند پر ایک ہی سکور بنانے میں کامیاب ہوئی اور یوں ان کا سکور بھی 15 ہو گیا ۔ تاہم میچ اس بار ٹائی نہیں ہوا بلکہ نتیجہ انگلینڈ کے حق میں آیا کیونکہ انگلینڈ نے اپنے سپر اوور میں تین باونڈریز لگائیں تھیں جبکہ نیوزی لینڈ صرف دو باونڈریز ہی لگا پایا جس کے باعث انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔