ایشیا کپ کے دوران بطور ٹی وی کمنٹیٹر خدمات انجام دینے والے عامر سہیل نے کہا کہ اسپنرز 5 اکتوبر سے بھارت میں شروع ہونے والے ورلڈ کپ میں پاکستان کی پوزیشن کا تعین کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کے دوران زیادہ تر بھارتی پچوں پر اسپنرز کا اہم کردار ہوگا، لہذا میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے اسپنرز کس طرح باؤلنگ کرتے ہیں اور جس طرح سے ہمارے بلے باز مخالف ٹیم کے اسپنرز کو ہینڈل کرتے ہیں اس سے ورلڈ کپ میں پاکستان کی پوزیشن واضح ہو جائے گی۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ اس سلسلے میں دستیاب وسائل کو بَروقت استعمال کرنے کا طریقہ اہم ہوگا، ہمارے بلے بازوں اور اسپنرز کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے، دونوں کو اپنے اہداف کا علم ہونا چاہیے کہ ٹیم ہدف کا تعاقب کر رہی ہے یا مجموعے کا دفاع کر رہی ہے۔پاکستان یقینی طور پر انگلینڈ، آسٹریلیا، بھارت اور سری لنکا کے ساتھ ورلڈ کپ کے فیورٹس میں شامل ہے اور اسے ورلڈ کپ سے قبل کسی بڑی تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم میں مجموعی طور پر تبدیلیوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے، یہ فرسٹ چوائس کے کھلاڑیوں اور بینچ کے کھلاڑیوں کو مینج کرنے کا معاملہ ہو گا۔
عامر سہیل نے کہا کہ بابر اعظم کو قبل از وقت کپتان بنایا گیا تھا، لیکن انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹایا نہیں جا سکتا، اب چند برسوں کے بعد انہیں ایک اہم مرحلے پر مدد اور رہنمائی کی ضرورت ہے اور اپنی طرف سے بابر اعظم کو ایک لیڈر کے طور پر بڑے مرحلے پر چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے متحرک ہونا چاہیے۔