عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوئٹزرلینڈ میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے کہا ہے کہ حالیہ دریافت سائیکو تھراپی کے شعبے میں مزید ترقی کا باعث بن سکتی ہے۔
سوئٹزرلینڈ کی یونیورسٹی آف بیسل میں سینٹر فار سائنٹیفک کمپیوٹنگ کے سائنسدانوں کی ٹیم نے AI کی ایک ذیلی ٹیکنالوجی، آرٹیفیشل نیورل نیٹ ورک کو 30,000 سے زیادہ چہرے کی تصاویر کی تربیت دی تاکہ وہ 6 بنیادی جذبات کا پتہ لگا سکے جیسے کہ خوشی، تعجب، غصہ، نفرت، اداسی، اور خوف۔
اس کے بعد محققین نے اے آئی ماڈل کو ماہرین نفسیات کے عمومی تھراپی سیشنز کی 950 گھنٹے سے زائد کی ویڈیوز کا تجزیہ کرنے کے لیے استعمال کیا جس میں دوہری شخصییت کے مرض میں مبتلا 23 افراد کو دکھایا گیا تھا۔
اے آئی ماڈل سے برآمد شدہ تجزیوں کا تین تربیت یافتہ معالجین کے نتائج کے ساتھ موازنہ کیا گیا جس میں ماہرین نے دونوں نتائج میں یکسانیت دیافت کی۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ اے آئی ٹیکنالوجی مریضوں کے چہرے کے تاثرات کا درست اندازہ لگانے میں ایک ماہر معالج کی طرح ماہر ثابت ہوئی ہے۔