غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ ویریئنٹ صارف کی کسی سرگرمی کے بغیر ہی متاثرہ ڈیوائس میں خرابی پیدا کردیتا ہے۔
رواں ہفتے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں میکیفی لیبز کا کہنا تھا کہ روایتی موک ہاؤ کو اپنے مقاصد پورے کرنے کے لیے لازمی تھا کہ صارف اس کو انسٹال کریں اور لانچ کریں لیکن اس نئے متغیر کو اس قسم کے کسی فعل کی ضرورت نہیں ہوتی۔
ان کا کہنا ہے کہ جب ایپ انسٹال کی جاتی ہے اس کی نقصان دہ سرگرمیاں خودبخود ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔
میلویئر کی اس کمپین میں فرانس، جرمنی، بھارت، جاپان اور جنوبی کوریا کے اینڈرائیڈ صارفین کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ موک ہاؤ ایک اینڈرائیڈ پر مبنی موبائل میلویئر ہے جس کا تعلق مبینہ طور رومنگ مینٹس سے ہے۔
اس سائبر حملے کی چین جعل ساز لنکس کے حامل ایس ایم ایس سے شروع ہوتی ہے۔ جب اینڈرائیڈ ڈیوائس سے لنک پر کلک کیا جاتا ہے تو میلویئر ہدف کو معلومات چوری کرنے والے پیجز پر بھیج دیتا ہے جیسے کہ اگر آئی فون سے کلک کیا گیا ہے تو ایپل آئی کلاؤڈ لوگ اِن پیچ کی نقل جیسے پیج پر بھیج دیا جائے گا۔
متعدد فیچرز کے حامل موق ہاؤ میلویئر میٹا ڈیٹا، کونٹیکٹس، ایس ایم ایس میسجز سے خفیہ معلومات چرانے کے ساتھ مخصوص نمبروں پر سائلنٹ موڈ پر کال کرنے، وائی فائی کھول بند کرنے جیسے کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جولائی 2022 میں سیکوئیا کی تفصیلات کے مطابق ایک کمپین نے فرانس میں کم از کم 70 ہزار ڈیوائسز کو ہیک کیا تھا۔