شاعری

ہر ایک بات پہ ہنستے ہو مسکراتے ہو

غزل

ہر ایک بات پہ ہنستے ہو مسکراتے ہو 

یہ بات کیا ہے کہ پھولے نہیں سماتے ہو 

نگاہِ ناز سے یوں دیکھتے ہو کس کی طرف 

یہ کس کو تم بھری محفل میں آزماتے ہو 

تمہی کہو کہ جفا اس سے بڑھ کر کیا ہوگی 

وفائے غیر کی باتیں مجھے سناتے ہو 

دمِ و داع تو ہوتے ہو یاس کی تصویر 

مگر جب آتے ہو امید بن کے آتے ہو 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button